تحریریں

تنہا بیٹھ کر کھانا کھانے کے آٹھ فوائد

اکیلے کھانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ کچھ لوگوں کو اکیلے کھانا بہت ناگوار گزرتا ہے۔ کچھ لوگ ایسا کرنے میں بے چینی محسوس کرتے ہیں۔

لیکن ذرا سوچیے:

  • دنیا بھر میں اکیلے رہنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اس وقت دنیا میں تیس کروڑ افراد اکیلے رہتے ہیں۔
  • دوسروں کے ساتھ رہنے والے بالغ افراد میں سے تقریباً آدھے ایسے ہیں جو کھانے کا وقت تنہا گزارتے ہیں۔

یعنی ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جس میں اکیلے رہنے اور کھانے کے امکان پہلے سے زیادہ ہیں۔ بہتر ہوگا کہ ہم اس بات کو قبول کر لیں۔ بی بی سی کی شیلا ڈلن ایسی آٹھ وجوہات کے بارے میں بتا رہی ہیں جو اکیلے کھانا کھانے کو فائدہ مند ثابت کرتی ہیں۔

اکیلے کھانے میں آپ کو کھانا کیسی کے ساتھ بانٹنا نہیں پڑے گا

آپ اپنی پسند کا کھانا کھا سکتے ہیں

اکیلے میں آپ کو یہ خیال نہیں کرنا پڑتا کہ دوسروں کو کھانے میں کیا پسند ہے۔ آپ جب چاہیں، جو چاہیں کھا سکتے ہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کو کوئی ایسی چیز اچھی لگتی ہو جس کی بو دوسروں کو پسند نہ آتی ہو، یا آپ کو چاول، روٹی اور آلو جیسے کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور کھانے پسند ہوں جبکہ ساتھ والے صحتمند کھانا چاہتے ہوں۔

اکیلے میں بغیر کسی تکلف آپ اپنا پیٹ بھر سکتے ہیں۔

کھانا کسی کے ساتھ بانٹنا نہیں پڑتا

کیا کبھی آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے کہ آپ کئی دنوں سے کسی چیز کو کھانے کے بارے میں سوچ رہے ہوں۔ اور جب وہ آپ کے سامنے آئے تو وہاں اور لوگ بھی موجود ہوں۔ یعنی ظاہر ہے آپ کو اس میں سے انہیں بھی کھلانا پڑے گا، جو شاید آپ کو پسند نہ آئے۔

اکیلے کھانے میں تنہائی کا احساس تو ضرور ہو سکتا ہے لیکن آپ اپنی پسند کے کھانے کا بھرپور لطف اٹھا سکتے ہیں۔

ڈائٹنگ کرنا آسان

صحت مند رہنے کے لیے ہم کبھی کبھی جسم کے لیے فائدہ مند کھانے کا انتخاب کرتے ہیں۔ کچھ لوگ ڈائٹنگ بھی کرتے ہیں تاکہ وہ ایک دن میں مقررہ کیلوریز سے زیادہ کھانا نہ کھائیں۔

امریکی ہارٹ ایسوسئیشن کی ایک تحقیق کے مطابق دوسروں کے ساتھ کھانا کھانے میں اس بات کے 60 فیصد امکان ہوتا ہے کہ آپ اپنی ڈائٹ بھول جائیں اور جو نہیں کھانا چاہیے وہ بھی کھا جائیں۔

جارجیا یونیورسٹی کی ایک اور تحقیق کے مطابق ساتھ میں کھاتے وقت اس بات کے 44 فیصد زیادہ امکان ہوتے ہیں کہ ہم معمول سے زیادہ کھا جائیں۔ خاص طور پر تلی ہوئی چیزیں۔

جس وقت دل چاہے تبھی کھائیں

یعنی اگر آپ کے گھر والے بھی بار بار اور کھانے کو کہتے ہیں تو آپ کے حق میں یہی بہتر ہوگا کہ آپ اکیلے بیٹھ کر کھانا کھائیں۔

دراصل تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ اگر آپ اپنی کار میں بیٹھ کر کھانا کاتے ہیں تو ضرورت سے زیادہ کھانے کے سب سے کم امکان ہوتے ہیں۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ یہ کھانا کھانے کا خوشگوار انداز نہیں۔

اپنی رفتار سے کھائیے

تحقیق کے مطابق ہم اکثر اسی انداز میں کھانا کھاتے ہیں جیسے ہمارے ساتھ کھانے والا کھا رہا ہوتا ہے۔

دو خواتین اگر ساتھ کھاتی ہیں تو ان میں اتنی تال میل ہو جاتی ہے کہ ایک کے نوالہ کھاتے ہی دوسری بھی کھاتی ہے۔

یعنی اکیلے میں کھاتے ہوئے آپ اپنی رفتار سے کھا سکتے ہیں۔

ذائقے کا لطف اٹھائیے

اکیلے کھاتے ہوئے آپ اپنے کھانے کا زیادہ مزا لے سکتے ہیں۔ ساتھ میں کھاتے ہوئے اکثر لوگ بات کرنا پسند کرتے ہیں اور ان کی بات پر توجہ دینے کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے کھانے کا بھرپور لطف نہ اٹھا پا رہے ہوں

کھانے کے ساتھ ماحول کا مزا

اکیلے باہر جا کر کھانے کی عادت آسانی سے نہیں ڈلتی۔ لیکن اگر آپ کو ایسا کرنا اچھا لگنے لگے تو اس طرح آپ اپنے ارد گرد ماحول کا بھی کھانے کے ساتھ لطف اٹھا سکتے ہیں۔

اور اگر آپ کو ایسا کرنے میں یہ ڈر لگتا ہے کہ لوگ کیا سوچیں گے تو اس کی فکر چھوڑ دیجیے۔ دنیا بھر میں اس طرح کھانے والوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے۔ ایسا کرنے والے آپ اکیلے نہیں ہوں گے۔

دوسروں کی عادات سے پریشانی نہیں ہوگی

بیشتر لوگ کھاتے وقت منہ سے آواز نکالتے ہیں۔ کھانا چبانے کی آوازیں آپ کے کھانے کے تجربے کو برباد کر سکتی ہے۔

اکیلے کھاتے وقت آپ کو ایسے کسی تجربے سے نہیں گزرنا پڑے گا۔

’میسوفونیا‘ نام کے ایک مرض میں ایسی آوازوں سے سخت چڑھ ہو جاتی ہے۔ ایسی آوازیں سر میں درد بھی کر سکتی ہیں۔ ابھی تک یہ مکمل طور پر نہیں پتہ چل پایا ہے کہ اس مرض سے کتنی تعداد میں لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ لیکن یہ کافی عام ہے۔

جب چاہیں، جہاں چاہیں کھائیں

دوپہر کے کھانے میں چائے اور ٹوسٹ یا آدھی رات کو چپس کھانے ہوں، اگر آپ کو اکیلے کھانا ہے تو کسی کا کوئی زور نہیں چلے گا۔

کھانے کے اوقات کے مطابق لوگ ایک خاص طرح کی ڈش کی توقع کرتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو اکیلے ہی کھانا ہو تو پھر کیوں نہ وہ کھائیں جو آپ کا دل کر رہا ہو۔ آپ چاہے بستر میں بیٹھ کر کھانا کھائیں یا ڈائننگ ٹیبل پر، آپ کی مرضی ہے۔

یہ بھی پڑھیں