ارجنٹائن نے فٹبال ورلڈ کپ کے ایک ڈرامائی کوارٹر فائنل میں نیدر لینڈز کو پینلٹیز پر شکست دے کر کپ جیتنے کا خواب زندہ رکھا تو دوسری جانب کروشیا نے ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم برازیل کو ایک دوسرے مقابلے میں حیران کن طور پر شکست دے کر باہر کر دیا۔
ارجنٹائن اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ کا ماحول کافی گرم رہا اور ارجنٹائن کا دوسرا گول کرنے کے بعد کپتان لیونل میسی نے ایک منفرد انداز میں اس کا جشن منایا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔
وہ اپنے دونوں ہاتھ کانوں کے پاس لے گئے اور اس دوران ان کا رُخ نیدرلینڈز کے بینچ کی طرف تھا۔
میچ کے بعد میسی نے کہا کہ ڈچ کوچ لوئس وان گال نے ان کی تضحیک کی تھی۔ وان گال نے کوارٹر فائنل سے قبل ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ میسی ایک خطرناک کھلاڑی ہے جو سب سے زیادہ مواقع پیدا کرتا ہے ’مگر جب گیند حریف کے پاس ہو تو وہ زیادہ کچھ نہیں کر سکتے
میسی نے میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’میچ سے قبل وان گال کے تبصرے سے مجھے لگا کہ میری تضحیک ہوئی ہے اور کچھ ڈچ کھلاڑی میچ کے دوران کچھ زیادہ بول رہے تھے۔۔۔ ہم جیت کے مستحق تھے اور یہی ہوا۔‘
ارجنٹائن کے گول کیپر امیلیانو مارٹینز نے کہا کہ انھوں نے ڈچ کوچ کو یہ کہتے سنا تھا کہ اگر وہ پینلٹیوں تک پہنچ جاتے ہیں تو وہ جیت جائیں گے۔ ’انھیں اپنا منھ بند رکھنا چاہیے۔‘
دونوں ارجنٹائن کھلاڑیوں نے ریفری کے کردار پر بھی تنقید کی۔ میسی نے کہا کہ فیفا کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔ ’وہ ایسے ریفری کو نہیں رکھ سکتے جو اس کام کے لیے لائق نہیں۔‘
ہسپانوی ریفری انٹونیو لاہذ نے میچ کے دوران ایک درجن سے زیادہ کارڈ دکھائے اور ان کا اضافی وقت کا فیصلہ ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کی جانب سے پسند نہیں کیا گیا تھا
میسی کا جشن کا منفرد انداز، مگر اس کا مطلب کیا تھا؟
فٹبال کی دنیا میں ہم نے کئی مشہور سیلیبریشن سٹائل دیکھے ہیں جیسے شرٹ اتارنا یا رونالڈو کی طرح گول کرنے کے بعد اونچی چھلانگ لگانا۔
مگر گذشتہ رات جب میسی نے اپنا اہم گول کیا تو ڈچ بینچوں کی طرف رُخ کر کے دونوں ہاتھ کانوں کی طرف کر لیے۔
ٹوئٹر پر مذاق کے طور پر بعض لوگ اس کا موازنہ آذان دینے سے کرنے لگے تو کچھ نے اسے قطر میں فیفا ورلڈ کپ کی ’سب سے ٹھنڈی‘ سیلیبریشن قرار دیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’میسی کی یہ تصویر اب یوٹیوب پر شیئر کی جائے گی اور ویڈیو کے تھمب نیل پر لکھا ہوگا کہ میسی گول کرنے کے بعد گراؤنڈ میں آذان دے رہے تھے۔‘
مگر درحقیقت بعض لوگوں کے مطابق میسی نے ایسا رومان ریکلمی کے اعزاز میں کیا جن کا وان گال کے ساتھ تنازع تھا جب وہ بارسلونا کے لیے کھیلتے تھے۔ یہاں تک کہ وان گال نے انھیں ’سیاسی بھرتی‘ کہا تھا جنھیں میدان میں کم ہی اتارا جاتا تھا۔
ریکلمی کو ارجنٹائن کی تاریخ کے بہترین مڈفیلڈرز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔
رومان ریکلمی بھی اسی طرح گول کا جشن منایا کرتے تھے اور میسی کے مطابق وان گال نے ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کی تضحیک کی جس پر وہ مایوس ہوئے تھے۔
کہا جاتا ہے کہ رومان ریکلمی کا یہ سٹائل ایک افسانوی کارٹون کردار پر مبنی ہے جس کے ذریعے وہ یہ عندیہ دیتے تھے کہ انھیں گول کرنے کے باوجود نظرانداز کیا جاتا ہے۔
برازیل ٹورنامنٹ سے باہر، ارجنٹائن اور کروشیا سیمی فائنل میں
ارجنٹائن اور نیدر لینڈز کے مقابلے میں لیونیل میسی نے اہم کردار ادا کیا جب انھوں نے بریک سے 10 منٹ قبل ناہوئیل مولینا کے پہلے گول کا راستہ ہموار کیا۔ میسی نے دوسرا گول خود کیا جب ان کو ایک پنلٹی کِک کا موقع ملا۔
تاہم دوسری جانب نیدر لینڈز نے بھی خوب مقابلہ کیا۔ ڈچ کوچ لوئی وان گال، جن کا بطور ڈچ کوچ یہ آخری مقابلہ ثابت ہوا، کے ابتدائی فیصلے درست ثابت ہوئے جب واوٹ ویگھورسٹ نے دو گول سے بھرپور جواب دیا اور مقابلہ برابر کر دیا۔
یہ اہم مقابلہ جس کے دوران کم از کم ایک درجن سے زیادہ کارڈز دکھائے گئے پینلٹیز کے مرحلے تک پہنچا جس میں ارجنٹائن کے گول کیپر آسٹن ولا کے ایمی مارٹینیز ہیرو بن کر ابھرے۔
تاہم ارجنٹائن کے لیے یہ اعصاب شکن مقابلہ ثابت ہوا اور جب اینزو فرنینڈیز نے اپنی پنلٹی ضائع کر دی تو جنوبی امریکی ٹیم پر دباؤ بڑھ گیا۔ تاہم لاٹارو مارٹینیز نے فیصلہ کن گول کیا جس کے بعد ارجنٹائن کی سیمی فائنل تک رسائی یقینی ہو گئی۔
ارجنٹائن کو معلوم تھا کہ وہ ایک اہم میچ میں باآسانی جیت کو گنوانے کے قریب تھے کیوں کہ میچ کے پہلے دس منٹ میں دو گول کر برتری کے بعد ان کے شائقین میں اس وقت خاموشی چھا گئی جب نیدر لینڈز نے دو جوابی گول کر دیے۔
ارجنٹائن کا مقابلہ اب سیمی فائنل میں کروشیا کے ساتھ ہو گا جنھوں نے ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم برازیل کو بھی پیلنٹی مقابلے میں ہی شکست دی۔
ارجنٹائن کے لیے برازیل کی جیت بھی ایک بڑی خوشی تھی کیونکہ ان کا پرانا حریف اب سیمی فائنل میں ان کے سامنے نہیں ہو گا۔