تحریریں

ہائبرڈ سورج گرہن کیا ہے اور کیا پاکستان میں اسے دیکھا جا سکے گا؟


جمعرات کو یعنی آج جنوبی نصف کرہ میں ستارہ بین ایک نایاب مکمل سورج گرہن کا تجربہ کر سکیں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ہر صدی میں صرف چند بار ہی ہوتا ہے۔

اس نایاب سورج گرہن کو تکنیکی اعتبار سے ہائبرڈ گرہن کہا جاتا ہے، مگر یہ ہائبرڈ سورج گرہن کیا ہے اور کیا پاکستان میں اس کا مشاہدہ کیا جا سکے گا؟

ہائبرڈ سورج گرہن کیا ہے؟

سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب سورج، چاند اور زمین مکمل یا جزوی طور پر ایک دوسرے کے سامنے قطار میں لگ جاتے ہیں۔ کسی سورج گرہن کا انحصار سورج، چاند اور زمین کے ایک سیدھ پر ہونے سے ہوتا ہے اور بعض اوقات زمین کی خمیدہ سطح کی وجہ سے یہ گرہن اینیولر یعنی حلقہ نما اور مکمل گرہن کے درمیان کی شکل اختیار کر سکتا ہے کیونکہ چاند کا سایہ پوری دنیا پر حرکت کرتا ہے۔

لہذا ہائبرڈ سورج گرہن اینیولر یعنی حلقہ نما سورج گرہن اور مکمل سورج گرہن کا مجموعہ ہوتا ہے۔مکمل سورج گرہن کے دوران چاند چند منٹوں کے لیے سورج کے بالکل سامنے آ جاتا ہے اور اس کی روشنی کو مکمل طور پر روک دیتا ہے اور اس وقت شمسی کورونا، یا سورج کی فضا کا سب سے بیرونی حصہ دیکھا جا سکتا ہے۔ اسے پیریڈ آف ٹوٹیلیٹی یعنی کامل گرہن کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس وقت ستارے کو براہ راست دیکھنا محفوظ ہے۔ لیکن ناسا نے خبردار کیا ہے کہ یہ بہت اہم ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ گرہن کا مشاہدہ کرتے وقت آپ کو کب اپنا خصوصی چشمہ اتارنا ہے اور کب اسے واپس پہننا ہے۔

جبکہ ایک حلقہ نما سورج گرہن کے دوران چاند زمین سے بہت دور ہوتا ہے، اس لیے یہ سورج سے چھوٹا دکھائی دیتا ہے اور اسے مکمل طور پر ڈھانپ نہیں پاتا۔ نتیجتاً چاند ایک بڑے روشن دائرے کے اوپر ایک سیاہ دائرے کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔ اسے صرف خاص چشموں کے ذریعے دیکھا جانا چاہیے۔

جمعرات کو ہونے والا ہائبرڈ سورج گرہن دو مخصوص مواقع پر حلقہ نما گرہن سے مکمل سورج گرہن اور دوبارہ حلقہ نما گرہن میں تبدیل ہو گا۔

یہ سورج گرہن بحر ہند میں طلوع آفتاب کے وقت شروع ہوتا ہوا بحرالکاہل میں غروب آفتاب پر ختم ہو گا۔ اس سورج گرہن کے راستے میں مختلف ممالک میں لوگ اس کے مختلف مراحل کا مشاہدہ کر سکیں گے۔

مثال کے طور پر اگر آپ طلوع آفتاب یا غروب آفتاب کے وقت ہائبرڈ سورج گرہن دیکھتے ہیں تو آپ کو ایک مختصر سا ’آگ کا دائرہ‘ نظر آ سکتا ہے۔ اگر آپ اسے گرہن کے راستے کے وسط میں زمین سے دیکھیں گے تو آپ کو مکمل سورج گرہن نظر آئے گا۔

ہائبرڈ گرہن کے دوران ایک ہی وقت میں حلقہ نما گرہن اور مکمل سورج گرہن دونوں کا مشاہدہ کرنا ناممکن ہے لہذا ستارہ بینوں کو کسی ایک مرحلے کے مشاہدے کا انتخاب کرنا ہوگا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی نایاب قسم کا سورج گرہن ہے جو 21ویں صدی میں صرف سات بار وقوع پذیر ہو گا۔

ہائبرڈ سورج گرہن کہاں کہاں دیکھا جا سکے گا؟

یہ سورج گرہن جسے ننگالو گرہن میں بھی کہا جاتا ہے اور اس کا نام ایکسماؤتھ کے قریب عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ننگالو خطے کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ سورج گرہن اس خطے میں تقریباً 60 سکینڈ تک جاری رہے۔

لہذا مغربی آسٹریلیا، تیمور لیسٹے اور مغربی پاپوا کے علاقوں میں رہنے والے لوگ اس کا بہترین نظارہ کر سکیں گے۔

اسی طرح گرہن کے راستے کے وسط میں بھی پانچ مقامات پر اس کا مشاہدہ کیا جا سکے گا جہاں اس عمل کا دورانیہ بھی تقریباً ایک منٹ تک ہو گا۔

ان میں سب سے مقبول مقام مغربی آسٹریلیا کا ایک دور افتادہ علاقہ ایکسماؤتھ جزیرہ نما ہو گا۔ جہاں اس کا مشاہدہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد کی آمد متوقع ہے۔

تاہم پاکستان میں اس کا مشاہدہ نہیں کیا جا سکے گا۔

اگلا ہائبرڈ سورج گرہن کب ہو گا؟

آخری ہائبرڈ سورج گرہن نومبر 2013 میں ہوا تھا۔

اس سورج گرہن کو وسطی افریقہ سمیت شمالی کینیا اور یوگنڈا، جمہوریہ کانگو اور ڈیموکریٹک ریبپلک کانگو میں مکمل سورج گرہن کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

ناسا کے مطابق اگلا ہائبرڈ سورج گرہن 2031 میں متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں