تحریریں

پاکستان کی جیت اور فخر زمان کے 180 رنز: ’فخر بڑے میچ کا کھلاڑی ہے، آج فخر کا دن تھا‘

اوپنر فخر زمان کے 180 رنز کی بدولت پاکستان نے دوسرے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

کیویز کے 337 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے 49 ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر سکور پورا کر لیا اور یوں سیریز میں مسلسل دوسری فتح حاصل کر لی۔

راولپنڈی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

نیوزی لینڈ کے 337 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے فخر زمان اور امام الحق نے اننگز کا مستحکم آغاز کیا اور پہلی وکٹ 66 رنز پر گری جب امام 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اس کے بعد کپتان بابر اعظم اور فخر زمان نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلیں اور 135 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تاہم بابر 65 رنز بنا کر سودھی کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔

پاکستان کی تیسری وکٹ عبداللہ شفیق کی گری جو صرف سات رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

چوتھی وکٹ پر محمد رضوان اور فخر نے 100 سے زائد رنز کی پارٹنر شپ بنائی جس کی بدولت پاکستان نے 337 رنز کا بڑا ہدف تین وکٹوں کے نقصان پر 49 ویں اوور میں حاصل کر لیا۔

فخر زمان چھ چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 180 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے، محمد رضوان بھی 54 رنز بنا کر آوٹ نہیں ہوئے۔

فخر زمان نے پہلے میچ میں بھی نیوزی لینڈ کے خلاف سنچری سکور کی تھی۔ انھوں نے اپنے تین ہزار رنز بھی مکمل کیے۔

نیوزی لینڈ کی اننگز

نیوزی لینڈ کی جانب سے ویل ینگ اور چیڈ بوویس نے اننگز کا آغاز کیا تاہم 33 کے مجموعی سکور پر کیویز کی پہلی وکٹ گر گئی اور ویل ینگ 19 رنز بنا کر حارث رؤف کی گیند پر آٓؤٹ ہو گئے۔

چیڈ بوز نے نصف سنچری مکمل کی لیکن اسی سکور پر حارث رؤف نے ٹیم کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے بوز کی 51 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

نیوزی لینڈ کی دو وکٹیں گرنے کے بعد ڈیرل مچل کا ساتھ دینے کے لیے نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم آئے اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا۔

مچل کی 119 گیندوں پر تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 129 رنز کی اننگز نسیم شاہ کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی

 

ڈیرل مچل اور ٹام لیتھم نے ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے 183 رنز کی شراکت قائم کی۔ مچل 129 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

مچل کی 119 گیندوں پر تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 129 رنز کی اننگز نسیم شاہ کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

اس کے بعد ٹام لیتھم بھی نروس نائینٹیز کا شکار ہوئے اور 98 رنز پر حارث روف کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ان کی اننگز میں آٹھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 336 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب حارث رؤف نے بہترین بولنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ نسیم شاہ کے نام رہی۔

اس فتح کے بعد پاکستان کو پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔

’آج فخر زمان کا دن تھا‘

پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں جیت اور فخر زمان کی 180 رنز کی شاندار اننگز پر سوشل میڈیا صارفین فخر کرتے نہیں تھک رہے۔

پاکستانی اوپنر کی جارحانہ اور شاندار اننگز پر پاکستان کے سابق فاسٹ بولر عمر گل نے ٹویٹ کیا کہ ’اس شاندار سنچری کے ساتھ فخر زمان کے لیے ایک بار پھر آج کا میچ پارک میں چہل قدمی کرنے جیسا تھا۔ پاکستانی ٹیم کو ایک اور کامیابی پر مبارکباد۔ اب اگلی جیت پر نظریں ہیں تاکہ سیریز میں فتح ملے۔‘

شیری نامی ایک صارف نے پاکستانی ٹیم کے رنز چیز پر تبصرہ کرتے لکھا کہ ’فلیٹ پچز کے باوجود چاہے وہ موٹروے جیسے یا ہائی وے جیسے سیدھی پچز ہوں پاکستانی ٹیم کو اتنی آسانی سے ہدف کا تعاقب کرتے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

ماضی میں 250 سے زائد رنز کا تعاقب ہمارے لیے ایک ڈراؤنا خواب ہوا کرتا تھا۔ یہ خوشگوار تبدیلی بابر اعظم کا اپنے کھلاڑیوں فخر زمان، امام الحق اور محمد رضوان پر اعتماد کی وجہ سے ہے۔ میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ ون ڈے میں ہمارے پاس یہ مضبوط بیٹنگ لائن اپ ہوگی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کا مداح ہونے پر خدا کا شکر اور بطور مداح ہم اس کے مستحق ہیں ایک اور صارف نے لکھا کہ ’سنہ 2015 میں ایک وقت تھا جب ہماری ٹیم کو 200 رنز بنانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور آج ہماری خواہش ہے کہ ہمارے باؤلرز زیادہ رنز دے دیتے تاکہ ہمارے اوپنر 200 رنز بنا سکیں، فخر زمان نے واقعی ون ڈے اوپننگ کی قسمت بدل دی ہے۔

فخر زمان کی شاندار 180 رنز کی اننگز پر حکومتی رکن پارلیمان اور وزیر اعظم کی معاون خصوصی شزا فاطمہ خواجہ نے لکھا کہ ’فخر زمان نے کیا شاندار اننگز کھیلی ہے، ڈیڑھ سو سے زیادہ رنز اور بیٹ کیری کرنا، ہر لحاظ سے یہ پاکستان کی شاندار فتح ہے۔

پاکستان نے ہدف کا بہترین تعاقب اور مقابلہ کیا‘جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ فخر زمان پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں سب سے بڑے میچ پلیئرز میں سے ایک کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔ اگلے چند سالوں میں آئی سی سی کے بہت سے ٹورنامنٹ ہونے والے ہیں۔ وہ آپ کو اہم اور ناک آؤٹ میچز میں اکیلے ہی جتوائیں گے‘

یہ بھی پڑھیں