سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک کے پہلے صدر ہوں گے جن کو مبینہ طور پر مجرمانہ عمل کی وجہ سے گرفتار کیا جائے گا۔
اس حقیقت کے باوجود کے ٹرمپ کو عدالتوں میں متعدد سنگین الزامات کا سامنا ہے، جن میں 2021 کے صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد اپنے حامیوں کو کیپیٹل ہل پر حملے کے لیے اکسانے کا الزام بھی شامل ہے، جس مقدمے میں ان کی گرفتاری ہونے جا رہی ہے وہ ذاتی نوعیت کا ہے اور اس کا مرکزی کردار ایک خاتون ہیں جن کا نام سٹورمی ڈینیئلز ہے۔
سٹورمی ڈینیئلز کا اصلی نام سٹیفنی گریگوری کلیفورڈ ہے جو پورن انڈسٹری کی ایک سابق اداکارہ، سکرین رائٹر اور ڈائریکٹر ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے ساتھ سیکس کیا تھا۔ اس وقت ٹرمپ کی دوسری شادی کو ایک سال ہو چکا تھا۔
سٹورمی ڈینیئلز کا دعوی ہے کہ 2016 میں جب ٹرمپ صدر کے امیدوار تھے تو انھوں نے اپنے وکیل مائیکل کوہن کے ذریعے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر اس شرط پر ادا کیے کہ وہ ٹرمپ سے تعلق کو ظاہر نہیں کریں گی۔
ٹرمپ اس تعلق سے انکار کرتے ہیں تاہم ان کی قانونی مشکل کی وجہ یہ نہیں اور ناہی ان کی جانب سے سٹورمی ڈینیئلز کو پیسے کی ادائیگی ہے جو امریکہ میں قانونی طور پر جرم نہیں۔
دراصل ڈونلڈ ٹرمپ نے اس رقم کو ریکارڈ میں بطور قانونی فیس ظاہر کیا اور نیو یارک کے پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ بزنس ریکارڈ میں غلط بیانی جرم ہے۔
اس جرم کی سزا جرمانے کے طور پر ہو سکتی ہے تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ٹرمپ کے خلاف فرد جرم کی تفصیلات کیا ہیں کیوں کہ ان پر یہ الزام بھی لگ سکتا ہے کہ ان کی جانب سے یہ ادائیگی الیکشن قوانین کی بھی خلاف ورزی تھی اگر وکلا یہ سمجھیں کہ ٹرمپ نے اس ادائیگی کو اس لیے خفیہ رکھنے کی کوشش کی کیوں کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ ان کے ووٹرز کو ایک پورن سٹار سے ان کے تعلق کے بارے میں علم ہو۔
کسی جرم کو غلط ریکارڈ کے ذریعے چھپانے کی کوشش ایک زیادہ سنگین جرم ہو گا۔
سٹورمی ڈینیئلز کون ہیں؟
امریکی تاریخ میں ایک سابق صدر کے خلاف اب تک کے سب سے سنجیدہ قانونی عمل کے پیچھے جس خاتون کا ہاتھ ہے وہ ایک جانی پہچانی پورن سٹار ہیں۔
سٹیفنی گریگوری کلیفورڈ 1979 میں ریاست لوزیانا میں پیدا ہوئیں اور ان کو گھوڑوں سے پیار ہے۔
وہ جب چھوٹی تھیں تو جانوروں کی ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں تاہم چار سال کی عمر میں ان کے والدین کی طلاق ہو گئی جس کے بعد ان کی والدہ نے ان کی پرورش کی۔ تاہم ان کی والدہ کی معاشی حالت اچھی نہیں تھی۔
17 سال کی عمر میں انھوں نے ایک کلب میں بطور سٹرپر کام کرنا شروع کر دیا۔ جب ان کی شہرت پھیلی تو انھوں نے اپنا نام بدل لیا اور ایک سٹیج نام اپنا لیا۔
سنہ 2000 میں انھوں نے پورن انڈسٹری میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور 2004 میں انھوں نے وکڈ پکچرز کے لیے بطور ڈائریکٹر اور سکرین رائٹر بھی کام کرنا شروع کیا۔
کیلی رابرٹس نے بی بی سی کو بتایا کہ سٹورمی ڈینیئلز ایک طرح سے پورن انڈسٹری میں نیا دور لے کر آئیں کیوں کہ ’ان سے پہلے کوئی خاتون ڈائریکٹر نہیں تھی، سب مرد ہوتے تھے۔‘
بطور ڈائریکٹر سٹورمی نے متعدد ایسے ایوارڈ بھی جیتے جن کو پورن انڈسٹری کا آسکر مانا جاتا ہے۔
2014 میں سٹورمی کا نام اے وی این میگزین کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔
فلم ساز جوڈ ایپٹاؤ، جنھوں نے سٹورمی کو اپنی دو فلموں میں کاسٹ کیا تھا، نے نیو یارک ٹائمز کو 2018 کے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’سٹورمی کو کم تر نہیں سمجھنا چاہیے کیوں کہ وہ ایک سنجیدہ کاروباری ذہن رکھنے والی خاتون ہیں جنھوں نے اپنے کریئر کی باگ دوڑ اپنے ہاتھ میں لی۔‘
سٹورمی کا انکشاف
جب سٹورمی نے ایک امریکی ٹی وی چینل سی بی ایس کو ایک انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے اپنے جنسی تعلق کی تفصیلات فراہم کیں تو ان کا نام امریکہ میں ہر زبان پر تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ان کی ٹرمپ سے ملاقات کیلیفورنیا میں ایک گولف ٹارنامنٹ کے دوران ہوئی اور ٹرمپ نے ان کو اپنے ہوٹل کے کمرے میں بلا کر ایک میگزین پر اپنی تصویر دکھائی۔
سٹورمی نے کہا کہ بعد میں انھوں نے اپنی مرضی سے ٹرمپ کے ساتھ سیکس کیا۔ انھوں نے واضح کیا کہ ’میں نے انکار نہیں کیا۔‘
اس وقت ٹرمپ ایک ٹی وی شو کے میزبان بھی ہوا کرتے تھے اور انھوں نے سٹورمی کو اس شو میں آنے کی دعوت دی۔ سٹورمی کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں یہ ایک عام سی بات تھی۔
اس انٹرویو میں، جس کو دو کروڑ امریکی ناظرین نے دیکھا تھا، سٹورمی نے کہا تھا کہ ’میں خود کو خطرے سے دوچار کر رہی ہوں۔‘
سٹورمی نے اسی سال اپنے تیسرے شوہر سے طلاق لی تھی اور ان کی ایک بیٹی تھی۔ انھوں نے بتایا تھا کہ رازداری کا معاہدہ توڑنے کی وجہ سے ان کو ایک بڑے ہرجانے کے دعوے کا سامنا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ 2011 میں، ٹرمپ کے ساتھ رازداری معاہدہ کرنے سے پانچ سال قبل، ایک شخص نے ان کو دھمکی دی تھی کہ اگر انھوں نے ٹرمپ سے تعلق پر بات کی تو ان کی بیٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ان کے انکشاف نے امریکہ میں ایک سیاسی طوفان اٹھا دیا۔
2022 میں انھوں نے چوتھی شادی ایک سابق پورن سٹار کے ساتھ کی۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کیس کی وجہ سے ان کو جو شہرت ملی اس کا معاشی فائدہ بھی ہوا۔
ٹرمپ کے ساتھ قانونی جنگ کے دوران انھوں نے متعدد سٹرپ کلبز کا دورہ کیا اور پہلے کی نسبت زیادہ پیسے کمائے۔
جب کسی نے ایک انٹرویو میں ان سے کہا کہ وہ ان لوگوں کو کیا جواب دیں گی جن کا کہنا ہے کہ وہ مفاد پرست ہیں تو سٹورمی نے جواب دیا تھا کہ ’ایسا کون ہو گا جو اپنا کام کرنے کے لیے زیادہ پیسے لینے سے انکار کرے گا؟‘
ان کا یہ بھی دعوی ہے کہ انھوں نے اس تعلق سے پردہ شہرت کے لیے نہیں اٹھایا۔
2009 میں سٹورمی نے لوزیانا نے ری پبلکن سینیٹر کی دوڑ میں حصہ لینے پر بھی سوچا تھا۔
اپنے کیریئر اور شہرت کی وجہ سے آج سٹورمی کو اپنی پہلی محبت مل چکی ہے۔ وہ متعدد گھوڑوں کی مالکن ہیں۔