تحریریں

گمشدہ شہر کی حادثاتی دریافت سے لے کر مکھی کے دماغ کا نقشہ حاصل کرنے تک 2024 میں سائنس کی دنیا میں کیا کچھ ہوا؟

 

ایک مسحور کن مکمل سورج گرہن جس کا مشاہدہ لاکھوں لوگوں نے کیا، جنگل میں ایک گمشدہ شہر جو حادثاتی طور پر دریافت ہوا اور تقریباً معدوم ہونے والے شمالی سفید گینڈے کی نسل کے لیے امید۔۔۔ سائنس نے 2024 میں ہمیں پرجوش ہونے کے لیے بہت کچھ دیا ہے۔

سب سے بڑی خبروں میں سے ایک خلا کے سفر کا سستا اور آسان ہونا تھا، ایلون مسک کی سٹار شپ نے دوبارہ قابل استعمال راکٹ کے ذریعے انسانیت کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا۔

بجا طور پر یہ سب مثبت نہیں ہے۔ مثال کے طور پر اس سیارے کے لیے بری خبروں میں سے ایک یہ ہے ، جو اب بظاہر بالکل درست لگتی ہے کہ 2024 دنیا کے اب تک کے معلوم ریکارڈ میں گرم ترین سال رہا۔

لیکن یہاں خوشی منانے کے لیے بھی بہت کچھ ہے۔ ہم آپ کو بتا رہے ہیں سال 2024 میں سائنس کے شعبے میں بڑی خبریں کیا رہیں۔

سورج گرہن جس نے کروڑوں انسانوں کو مسحور کر دیا

سال 2024 میں امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا میں کروڑوں افراد نے مسحورکن کن سورج گرہن کا مشاہدہ کیا۔

سورج کو گرہن تب لگتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان آ جاتا ہے اور سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔

یوں تو ہر اٹھارہ ماہ کے بعد مکمل سورج گرہن ہوتا ہے لیکن یہ اکثر زمین کے ان حصوں پر ہوتا ہے جہاں آبادیاں نہیں ہیں، لیکن حالیہ برس میں سورج گرہن بڑے بڑے شہروں بشمول ڈیلاس اور اس پوری پٹی پر دیکھا گیا۔

زمین کا وہ علاقہ جہاں اس بار مکمل چاند گرہن دیکھا گیا وہ سنہ 2017 کے مکمل سورج گرہن کی لپیٹ میں آنے والے علاقے سے بہت زیادہ تھا۔

چاپ سٹک راکٹ

اکتوبر 2024 میں ایلون مسک کے سٹار شپ راکٹ کو کامیابی سے لانچ پیڈ پر اتارا گیا تھا۔

سپیس ایکس کا نیچے والا راکٹ بوسٹررسمندر میں گرنے کے بجائے لانچ ٹاور پر لوٹ آیا۔ اسے اپنی پانچویں آزمائشی پرواز کے حصے کے طور پر مکینیکل ہتھیاروں کے ایک بڑے جوڑے، یا ’کاپ اسٹکس‘ میں پکڑا گیا تھا۔

اس سے سپیس ایکس کی مکمل طریقے سے دوبارہ قابل استعمال راکٹ کے چاند پر جانے اور شاید مریخ تک پہنچنے کے ارادے کی جانب ایک بڑا قدم بڑھایا ہے۔

تاریخ کی کتابوں کے لیے یہ یادگار دن بنا جب سپیس ایکس کے انجینئیرز نے یہ اعلان کیا کہ بوسٹر نے بحفاظت اپنے سٹیشن پر لینڈ کر لیا ہے۔

مکھی کے دماغ کا نقشہ

وہ پیروں کے بل چل سکتی ہیں، اُڑ سکتی ہیں، اور نر مکھی تو مادہ مکھی کا دل جیتنے کے لیے پیار بھرے گیت بھی گا سکتی ہے۔ اور یہ سب کچھ ایک ایسے دماغ کی مدد سے ممکن ہوتا ہے جو سوئی کی نوک سے بھی چھوٹا ہوتا ہے۔

یہ کسی بھی بالغ کیڑے (حشرات) کے دماغ کا کیا گیا اب تک کا سب سے تفصیلی سائنسی جائزہ ہے جسے ماہرین نے انسانی دماغ کو سمجھنے کے عمل میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

مکھی کے دماغ پر تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ کا دعویٰ ہے کہ اس سائنسی جائزے سے ’سوچنے کے عمل سے متعلق مزید تفصیلات معلوم ہوں گی۔‘

ایک محقق نے کہا کہ یہ تحقیق اس پر ایک نئی روشنی ڈالے گی کہ سوچ کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے یہ کیسے کام کرتی ہے۔

گمشدہ مایان شہر کی حادثاتی دریافت

ہوا یہ کہ امریکی یونیورسٹی تولین میں پی ایچ ڈی کے طالب علم لیوک اولد نے میکسیکو میں ماحول کی نگرانی کے ادارے کے لیزر سروے کو دیکھا۔ جب انھوں نے ماہر آثار قدیمہ کی جانب سے استعمال کیے جانے والے عمل سے اپنے ڈیٹا کو گزارا تو انھوں نے دیکھا کہ دیگر نے اسے (شہر کو) دیکھا ہی نہیں تھا۔

یہ ایک بہت قدیم اور بڑا شہر ہے جو سنہ 750 سے 850 کے درمیان موجود تھا اور وہاں 30 سے 50 ہزار لوگ رہائش پذیر تھے۔ قدیم شہر جو کہ کبھی میکسیکو کے گھنے جنگل میں گم ہو گیا تھا میں ماہرین آثار قدیمہ نے اہرام، کھیل کے میدان اور تھیٹر نما عمارتوں کے آثار ملے ہیں۔

کمپلیکس جسے ریسرچرز نے ولیریانہ کا نام دیا کے بارے میں لیڈار کے ذریعے پتہ چلا تھا۔ یہ ایک قسم کا لیزر سروے ہے جو پودوں اور درختوں کے نیچے مدفن ہونے والے عمارتی ڈھانچوں کی پیمائش کر لیتا ہے۔

دنیا میں آئی وی ایف سے گینڈے کا پہلا حملہ

اب دنیا میں فقط دو شمالی سفید گینڈے باقی رہ گئے ہیں مگر ہم نے معدومیت کے شکار اس جانور میں فرٹیلیٹی یعنی بچے پیدا کرنے کی صلاحیت میں سائنس کی مدد سے ایک بریک تھرو کو دیکھا جس سے اس کی بقا کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

سائنسدانوں نے آئی وی ایف ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کے پہلے گینڈے کو حاملہ کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے، اس طریقہ کار کی مدد سے گینڈے کے لیبارٹری میں تیار کردہ جنین کو سروگیٹ ماں میں کامیابی سے منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ عمل جنوبی سفید گینڈوں کے ساتھ کیا گیا تھا، جو شمالی سفید گینڈوں کی ایک ذیلی قسم ہے۔

محققین نے شمالی گینڈوں کے تحفظ کے لیے جنوبی سفید گینڈوں کی مدد سے اپنا کام شروع کیا۔ اس منصوبے میں کئی سال لگے ہیں اور اسے بہت سے چیلنجز پر قابو پانا پڑا۔

ماں انفیکشن سے مر گئی لیکن پوسٹ مارٹم سے یہ سامنے آیا کہ 6اعشاریہ پانچ سینٹی میٹر حمل اب بھی پروان چڑھ رہا تھا اور اس کے زندہ پیدا ہونے کا 95 فیصد امکان تھا۔ اس سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ آئی وی ایف کے ذریعے گینڈوں کی افزائش ممکن ہے۔

اس وقت شمالی سفید گینڈوں کے 30 قیمتی ایمبریو موجود ہیں اور اگلہ مرحلہ ان کو آئی وی ایف میں استعمال کرنے کی کوشش ہو گا۔

ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات نے قدرتی نقصان کو کم کیا

کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم فطرت کے بارے میں بہت سی اچھی خبریں نہیں سنتے ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے حشرات، پودوں اور جانوروں کی مختلف انواع کے خاتمے کو تباہ کن قرار دیا ہے۔

تاہم دس سالہ تحقیق سے یہ سامنے آیا ہے کہ مختلف انواع کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات پراثر رہے ہیں اور وہ عالمی سطح پر حیاتیاتی تنوع کو ہونے والے نقصانات کو کم کیا جا رہا ہے۔

درجنوں تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں نے مختلف ممالک اور سمندروں میں ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کے 665 تجربات کا جائزہ لیا اوریہ بات سامنے آئی کہ ہر تین میں سے دو کیسز پر مثبت اثر ہوا ہے۔

یہ جائزہ چنوک سالمن مچھلی کی افزائش سے لے کر تیزی سے پھیلنے والے ایلجی کو ختم کرنے تک تھا۔ اور یہ تحقیق کرنے والوں نے یہ بھی کہا ہے یہ نتائج ان لوگوں کے لیے امید کی کرن ہیں جو معدومیت کے خطرے کے شکار نباتات اور حیوانات کے تحفظ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ (منقول)

یہ بھی پڑھیں