فلسطینی نوبل ایوارڈ یافتہ شاعر کا فن پارے کا ترجمہ ضرور پڑھیں
"کوئی بھی درخت کسی دوسرے درخت سے پھل نہیں چُراتا اور اگر کسی درخت کو پھل نہ لگیں تو دوسرے درخت اس کا مذاق نہیں اُڑاتے۔ ایک درخت دوسرے درخت پہ حملہ نہیں کرتا اور نہ ہی کسی لکڑہارے کا مقابلہ کرتے ہیں۔ جب وہ درخت کشتی بن جاتے ہیں تو تیرنا سیکھ لیتے ہیں۔ جب وہ دروازہ بن جاتے ہیں تو رازوں کو چُھپانے والے بن جاتے ہیں۔ جب وہ کرسی بن جاتے ہیں تو اس آسمان کو کبھی نہیں بھولتے جو کبھی ان کے اوپر تنا ہوتا تھا۔ جب وہ میز بن جاتے ہیں تو شاعر کو سکھاتے ہیں کہ کبھی لکڑہارا نہ بنو۔”