خلیفہ ھارون الرشید نے فرانس کے بادشاہ شارلمان کو ایک گھڑی تحفہ بھیج دی.
یہ گھڑی 4 میٹر اونچی خالص پیتل سے بنی تھی اور پانی کے زور پر چلتی تھی. گھنٹہ ہونے پر گھڑی کے اندر سے 1 گیند نکلتی، 2گھنٹے پر 2 گیندیں اور 3 گھنٹے پر 3 گیندیں اس طرح ہر گھنٹے کے ساتھ ایک گیند کا اضافہ ہوتا تھا. گیند کے نکلنے کے ساتھ ایک خوبصورت سریلی آواز کے ساتھ گیند کے پیچھے پیچھے ایک گھڑ سوار نکلتا وہ گھڑی کے گرد چکر کاٹ کر واپس داخل ہوتا جب 12 بج جاتے تو بارہ گھڑ سوار نکلتے چکر کاٹ کر واپس جاتے. گھڑی کی یہ حرکتیں دیکھ کر بادشاہ شارلمان کافی پریشان ہوا اس نے پادریوں اور نجومیوں کو محل میں بلایا،سب نے دیکھ کر کہا اس گھڑی کے اندر ضرور شیطان ہے. سب رات کے وقت گھڑی کے پاس آئے کہ اس وقت شیطان سویا ہوگا چنانچہ انہوں نے گھڑی کھول لی تو آلات کے سوا کچھ نہیں ملا،لیکن گھڑی خراب ہوچکی تھی. پورے فرانس میں گھڑی کو ٹھیک کرنے کے لئے کوئی کاریگر نہیں تھا شرمندگی کی وجہ سے ھارون الرشید سے بھی نہیں کہہ سکتے تھے کہ کوئی مسلمان کاریگر بھیج دیں. *جب سائنس پر مسلمانوں کی اجارہ داری تھی اس وقت یورپ سائنس کو جادو سمجھتا تھا…