فٹبال کی دنیا کے معروف کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی عرب کے فٹبال کلب النصر میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کر لی ہے۔
انھوں نے جو معاہدہ کیا ہے، وہ سنہ 2025 تک جاری رہے گا۔ سوشل میڈیا پر اسے کوئی تاریخی فیصلہ کہہ رہا ہے تو کوئی ’کرموں کا پھل۔‘
پرتگال کے کھلاڑی نے ایک متنازع انٹرویو کے بعد مانچسٹر یونائیٹڈ کو چھوڑ دیا تھا اور اس کے بعد وہ کسی بھی کلب میں شمولیت کے لیے آزاد تھے۔ اپنے اس انٹرویو میں انھوں نے مانچسٹر یونائیٹڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مانچسٹر یونائیٹڈ سے علیحدگی کی بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ اب انھیں کوئی بھی ٹیم اس قدر زیادہ رقم کے ساتھ نہیں لے گی۔
لیکن اطلاعات کے مطابق النصر کلب سے رونالڈو فٹبال کی تاریخ کی سب سے بڑی تنخواہ سالانہ 177 ملین پاؤنڈ سے زیادہ وصول کریں گے۔
37 سالہ کھلاڑی کا کہنا ہے کہ وہ ’ایک مختلف ملک میں ایک نئی فٹبال لیگ کا تجربہ کرنے کے لیے بے چین ہیں۔‘
رونالڈو نے مزید کہا: ’میں خوش قسمت ہوں کہ میں نے وہ سب کچھ جیتا جو میں یورپی فٹبال میں جیتنے کے لیے نکلا تھا اور اب یہ محسوس کر رہا ہوں کہ ایشیا میں اپنے تجربے کو شیئر کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔‘
جہاں تک ان کی نئی ٹیم النصر کا سوال ہے تو وہ نو بار سعودی پرو لیگ چیمپیئن رہ چکی ہے۔ اس نے رونالڈو کے ساتھ اس معاہدے کو ’تاریخ سازی‘ یعنی ایک نئی تاريخ رقم کرنے کے طور پر بیان کیا ہے۔
کلب نے کہا کہ یہ ‘ہماری لیگ، قوم اور آنے والی نسلوں، لڑکے اور لڑکیوں کو اپنا بہترین ورژن بننے کی ترغیب دے گا۔’
الہلال میں شمولیت سے انکار
اسی موسم گرما میں رونالڈو نے ایک اور سعودی فٹبال کلب الہلال میں شامل ہونے کے لیے 305 ملین پاؤنڈ کا معاہدہ ٹھکرا دیا تھا کیونکہ وہ یونائیٹڈ میں خوش تھے۔
نومبر کے شروع میں دنیا کے تجربہ کار سٹرائیکر نے ٹاک ٹی وی کے لیے پیئرز مورگن کے ساتھ ایک انٹرویو میں بات چیت کی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ انھیں یونائیٹڈ کی طرف سے ‘دھوکہ’ ملا، مینیجر ایرک ٹین ہیگ کا احترام نہیں کیا اور انھیں کلب سے باہر کیا جا رہا ہے۔
رونالڈو نے یونائیٹڈ کے لیے 346 میچوں میں 145 گول کیے۔ انھوں نے ریئل میڈرڈ میں شامل ہونے کے 11 سال بعد اگست 2021 میں اولڈ ٹریفورڈ کلب میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے جووینٹس کلب کو چھوڑ دیا۔