تحریریں

میری ڈائری:انتخاب

  • سب سے بڑی جنگ میدانوں میں نہیں، انسان کے دل اور دماغ کے درمیان لڑی جاتی ہے۔
    جب دل خواب دیکھتا ہے اور دماغ شک کرتا ہے، تو انسان اپنی ہی سوچوں میں الجھ کر رہ جاتا ہے۔ یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جہاں ہم یا تو اپنی کمزوریوں سے ہار جاتے ہیں، یا پھر اپنے حوصلے سے جیت جاتے ہیں۔
    زندگی کا حقیقی کمال یہ ہے کہ انسان اپنی ذات کو پہچانے، اپنی خامیوں کو قبول کرے، اور اپنے اندر وہ روشنی تلاش کرے جو اندھیروں کو شکست دے سکتی ہے۔
    خود پر قابو پانا ہی اصل کامیابی ہے،خودسے ہار جانا سب سے بڑا نقصان ہے
  • میں نے دیوار سے 2024 کا کیلنڈر اتارا اک نظر ڈالی جہاں
    مختلف تاریخوں پر رنگین دائرے بنے تھے
    کوئی دائرہ سیاہ تھا
    کوئی سفید
    کوئی زندگی کے سگنل سے گرین
    کوئی محبت کے رنگ سے نیلگوں
    تو
    بہت سے بےرنگ تھے
    جو بے رنگ تھے سب تیری یاد والے دن تھے
    میں نے کیلنڈر لپیٹا
    ربڑ چڑھایا
    اور
    اپنے سامان میں رکھ دیا۔
    ہمیشہ کے لیے
    تین سو پینسٹھ دن موتیوں پہ مشتمل اس لڑی کا پورا سال اس شخص کے نام کہ جس کے جانے پر ہزار دلاسے دئیے گئےمگر سکوں کا ایک سکہ بھی قدرت نے مرے کاسے میں نہیں ڈالا ان آوازوں کے نام جو آج بھی کانوں میں گونجتی ہیں "صبر صبر صبر, پھل میٹھا پھل”لیکن صبر کے اس ایک میٹھے پھل تک کا فاصلہ مجھ کو اندھے کنویں میں گرے ایک نابینا بچے کا دکھ سمجھا گیا

یہ بھی پڑھیں