525 روپے میں بُھٹا‘، وراٹ کوہلی کا ریستوران انٹرنیٹ پر موضوع بحث
انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی کے ریستوران میں کھانے کا آرڈر دینے والی طالبہ نے ایک ڈش کی تصویر شیئر کی ہے، جو صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی سکول آف بزنس کی طالبہ سنیہا نے اپنی پوسٹ میں تصویر کے ساتھ لکھا کہ انہوں نے مینیو میں درج 525 روپے کی ایک ڈش کا آرڈر دیا، تاہم جب وہ پیش کی گئی تو وہ حیران رہ گئیں۔
ان کے مطابق ’میرے سامنے بُھٹے کے چند ٹکڑے رکھے گئے۔‘
خیال رہے ویراٹ کوہلی فوڈ چین ون ایٹ کمیون کی شریک ملکیت رکھتے ہیں۔
سنہیا نے ایکس پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ون ایٹ کمیون میں اس کے لیے 525 روپے ادا کیے۔‘
ان کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر میں ایک بھٹے کی چند سلائسز پلیٹ میں نظر آ رہی ہیں، جن کے ساتھ چٹنی بھی ہے جبکہ ڈش کو ہری پیاز سے گارنش کیا گیا ہے۔
سنیہا نے ’پیری پیری کارن ربز‘ کے نام سے مینیو میں موجود ڈش کا آرڈر دیا تھا، جس کے ساتھ یہ بھی لکھا گیا تھا کہ آرڈر لہسن کی پیسٹ، پنیر اور ہری پیاز کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔
طالبہ کے ’پچھتاوے‘ پر مشتمل اس پوسٹ کو انٹرنیٹ صارفین کی فوری توجہ حاصل ہو گئی اور اس پر بہت سے تبصرے ہوئے۔
کچھ لوگوں نے ان کے ’خرچے‘ پر پرلطف جملے لکھے جبکہ کچھ نے کہا کہ انہیں جو چیز پیش کی گئی ہے اس کے حساب سے بل بہت زیادہ ہے۔
اسی طرح کچھ صارفین نے توجہ دلائی کہ فینسی ریستوران میں پیش کی جانے والی چیز کے لیے زیادہ چارج نہیں کرتے بلکہ وہاں فراہم کیے جانے والے ماحول کے پیسے لیتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’آپ کو آرڈر کرنے سے پہلے اس کے بارے میں جاننا چاہیے تھا، اس لیے رونا بند کریں، پیسے پورے ماحول، سروس اور صفائی کے لیے جاتے ہیں۔‘
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’اردگرد اچھے اور امیر لوگ دکھائی دے رہے ہیں جبکہ کراکری بھی بہترین ہے جبکہ آرڈر دینے والے کے پاس یہ آپشن بھی ہوتا ہے کہ چاہے تو کسی ٹھیلے سے لے لے۔‘
ایک صارف نے نشاندہی کی کہ ’آپ نے اس ڈش کے لیے نہیں بلکہ ماحول کے لیے پے کیا ہے۔‘
اسی طرح سُموکھ راؤ نامی صارف نے بھی کمنٹس سیکشن میں اسی ریستوران میں اپنے ’خوفناک تجربے‘ سے آگاہ کیا۔