تحریریں

اکتاہٹ اور کاہلی سے بچنے کے 10 طریقے، آزما کر دیکھیے!

اگر آپ بوریت محسوس کر رہے ہیں تو یہ انوکھی بات نہیں ہے۔ عالمی وبا کی وجہ سے لگنے والی پابندیوں میں ہم بہت سے ایسے کام نہیں کر پائے جن میں ہمیں مزا آتا ہے۔ اور یہ ہی سبب ہے کہ پھر دل کوئی بھی کام کرنے کو نہیں چاہتا۔

مگر درج ذیل چند باتوں پر عمل کرکے آپ اس کیفیت پر قابو پا سکتے ہیں۔

1 خود پر ترس کھائیں

یاد رکھیں کہ عالمی وبا کے دوران بہت سے لوگ اکتاہٹ اور کاہلی کا شکار ہوئے ہیں۔ آپ تنہا نہیں ہیں۔ اس لیے خود پر مہربان ہوں اور جو کچھ آپ محسوس کر رہے ہیں اس کی بنیاد پر خود کو برا بھلا نہیں کہیں۔ یہ ایک مشکل وقت تھا اور اس میں ایسی کیفیت سے دو چار ہونا عام بات ہے۔

2 جن کاموں کے کرنے سے آپ کو مدد ملتی ہے انھیں دھیان میں رکھیں

مختلف کام کرتے وقت اپنے احساسات پر دھیان دینا بہت اہم ہے۔ جو کام یا باتیں آپ کو اچھی لگتی ہیں اور ان میں مزا آتا ہے ان کا ایک ریکارڈ رکھیں اور انھیں زیادہ وقت دیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ برس کے دوران نوجوانوں کے لیے بوریت یا اکتاہٹ سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے۔

سوچیں کہ آپ کے لیے کیا اہم ہے

دکھیں کہ کون سا کام آپ کے لیے کتنا اہم ہے۔ اپنی اقدار کے بارے میں سوچیں اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں وہ ان اقدار سے کتنی مطابقت رکھتا ہے۔ اگر آپ کو کسی کام کی قدر کا پتا ہو تو اس کرنے میں زیادہ دل لگتا ہے۔

4 اہم کام زیادہ کریں

اپنی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اپنی اقدار کے مطابق کریں، مثلاً کوئی ایسا کام جس میں کسی کی بھلائی ہو، یا جو آپ کے مقاصد کے حصول میں مددگار ہو۔ سادہ سی بات ہے: دیکھیں کہ آپ کے لیے کیا اہم ہے اور پھر وہی کام زیادہ سے زیادہ کریں۔

5 جب بھی کاہلی کا شکار ہوں تو فارغ بیٹھنے کی بجائے کچھ نہ کچھ کریں

اگر دل نہ بھی چاہے تو تھوڑا بہت کچھ کرنا شروع کر دیں۔ اگرچہ اس وقت پابندیوں کی وجہ سے بعض کام نہیں کیے جا سکتے پھر بھی دیکھیں کہ کیا کچھ کیا جا سکتا ہے چاہے کم ہی ہو۔ اور اپنی پیشرفت اور کامیابی کا ریکارڈ رکھیں۔ کاہلی کی کیفیت میں معمولی سا کام بھی بڑی کامیابی ہے۔

6 دھیان دیں کہ کچھ کرتے وقت آپ کیا محسوس کر رہے ہیں

یہ بہت ضروری ہے کہ کچھ کرتے وقت آپ اپنی سوچوں سے باہر آئیں، اس کی بجائے اپنے گرد و پیش پر توجہ دیں، جیسا کہ آوازیں، مہک اور ذائقے وغیرہ۔ سوچیں کہ آپ نے کیسا محسوس کیا۔ کیا وہ احساس اچھا تھا۔ کیا آپ وہ دوبارہ کرنا چاہیں گے۔

7 مثبت تصورات ذہن میں لائیں اور سوچیں کہ ان تک کیسے پہنچا جا سکتا ہے

تصورات آپ کے ذہن پر بہت زور دار اثر رکھتے ہیں۔ جو کچھ آپ کرنا چاہتے ہیں اس کے بارے میں تفصیل سے سوچیں، ان اقدامات پر غور کریں جو آپ اپنے مقصد کے حصول میں اٹھانا چاہتے ہیں اور اگر راہ میں کوئی رکاوٹ ہو تو اسے کیسے دور کریں گے۔

8 کسی منفی سوچ کو اپنی خوشی اور ولولے کی راہ میں مت آنے دیں

‘یہ میرے بس میں نہیں ہے،’ یا ‘اسے کرنے کا کیا فائدہ’ جیسے خیالات کو ذہن میں جگہ نہ دیں کیونکہ یہ خوشی کو مار دیتے ہیں۔ اگر ایسا کوئی خیال آئے تو اسے چیلنج کریں۔ اپنی اقدار کے بارے میں سوچیں اور کوئی کام آپ کے لیے کیوں اہم ہے۔ ‘مجھ کرنا چاہیے’ یا ‘مجھے کرنا ہے’ جیسے خیالات کو ‘میں چاہتا ہوں‘ سے بدلیں۔

9 دوسروں کو بتائیں

اس کے بارے میں دوسروں کو بتانے سے مدد مل سکتی ہے کیونکہ اس طرح آپ اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ آپ دوسروں کے ساتھ مل کر بھی کچھ کرنے کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے آپ پر مثبت اثرات ہو سکتے ہیں۔

10 ضرورت پڑنے پر مدد طلب کریں

اگر بوریت اور کاہلی آپ کے معمولات زندگی کو متاثر کر رہی ہے تو ضروری ہے کہ آپ اس بارے میں کسی سے بات کریں۔ جن باتوں کے بارے میں آپ فکر مند ہوں ان کے بارے میں دوسروں کو بتائیں۔ آپ کسی دوست، والدین، سرپرست، ٹیچر اور دوسرے قابل اعتماد شخص سے بات کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی نفسیاتی الجھن ہو تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں

یہ بھی پڑھیں