تحریریں

عمران خان نے جھوٹے الزام سے ہماری جان خطرے میں ڈالی، قانونی جواب زیر غور: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے ان کے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری پر جھوٹے الزامات لگائے جس کے خلاف قانونی کارروائی زیرِ غور ہے۔

جمعے کو سابق وزیراعظم عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ آصف زرداری نے اُنھیں قتل کرانے کے لیے ایک دہشت گرد تنظیم پر پیسا لگایا ہوا ہے جس میں ’ایجنسی کے لوگ‘ سہولت کار ہیں تاہم پاکستان پیپلز پارٹی نے اس الزام کی تردید جاری کی تھی۔

سنیچر کو وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے بے بنیاد اور خطرناک الزامات نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہیں بلکہ یہ ان سازشی نظریوں کا بھی حصہ ہیں جن کا مقصد ’سیاسی مخالفین کے خلاف نفرت پھیلانا ہے۔‘

’ایسی بے ہودہ بیان بازی سے وہ سیاسی طور پر اہم رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پوری قوم جانتی ہے کہ انھوں نے نفرت کی سیاست سے معاشرے میں تقسیم پیدا کی ہے تاکہ اقتدار حاصل کر سکیں۔‘

ادھر بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کے ان بیانات نے ان کے والد اور خاندان کے لیے خطرہ بڑھایا اور ’ہماری تاریخ کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہم اسے سنجیدگی سے لیتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دہشتگرد تنظیموں نے مجھے اور میری جماعت کو براہ راست دھمکیاں دی ہیں جس کے بعد اب عمران نے میرے والد (اور) سابق صدر آصف زرداری پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔‘

بلاول کہتے ہیں کہ ’ہم عمران خان کے ہتک آمیز اور خطرناک الزامات کے خلاف قانونی جواب پر غور کر رہے ہیں۔ ماضی میں بھی انھوں نے میرے والد کی جان خطرے میں ڈالی۔ وہ اور ان کے ساتھی ماضی میں دہشتگردوں کے ہمدرد اور سہولت کار رہ چکے ہیں۔‘

اقتدار میں ہوتے ہوئے انھوں نے دہشتگردوں کو رہا کیا اور جمہوریت پسندوں کو گرفتار کیا۔ انھوں نے پختونخوا کو دہشتگرد تنظیم کے حوالے کر دیا۔ ان کی جماعت دہشتگرد گروہوں کو آج بھی پیسے دیتی ہے۔ اگر مجھ پر، میرے والد پر یا میری جماعت پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو اس سب کو مدنظر رکھا جائے گا۔‘

چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ عمران خان نے یہ الزام لگایا ہے کہ میرا خاندان ایک دہشتگرد تنظیم کے ساتھ روابط رکھتی ہے اور ’ہم نے انھیں نقصان پہنچانے کے لیے پیسے دیے ہیں‘۔ وہ کہتے ہیں کہ ان الزامات میں کوئی منطق نہیں اور اس سے ’ہم سب کے لیے خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔‘

پیپلز پارٹی عمران خان کو ’لیگل نوٹس بھیجے گی‘

اس سے قبل سنیچر کو پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے سابق وزیراعظم عمران خان سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ گذشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری پر قتل کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام پر ثبوت پیش کریں ورنہ انھیں لیگل نوٹس بھیج کر قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

جماعت کی سینیئر قیادت نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انھوں نے اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔ رہنما پی پی پی نیئر بخاری نے کہا کہ ان کی جماعت آج چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو لیگل نوٹس بھیجے گی۔

سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ’ہم عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔ عمران خان خود ماضی میں انتہا پسندوں کی پشت پناہی کر چکے ہیں۔‘

وزیر اعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ’ہماری قیادت پر الزام لگایا گیا ہے، کل کو کوئی پی ٹی آئی کارکن اس پر مشتعل ہوسکتا ہے۔۔۔ اگر عمران خان ثبوت نہیں دیتے تو انھیں سزا ملنی چاہیے۔

’یہ کیسا طریقہ ہے جب چاہو لوگوں کو پگڑیاں اُچھالو۔ پاکستان کے اداروں کو عمران خان پہلے بھی قصوروار ٹھہراتے رہے ہیں۔ ہم سب نے وزیر آباد حملے پر تحقیقاتی ٹیم کا مطالبہ کیا تھا۔ صوبائی حکومت اور وزیر اعلی ان کے تھے۔‘

انھوں نے سپریم کورٹ سے اس بیان پر ازخود نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔

کرپشن کا پیسہ ایک دہشت گرد تنظیم پر لگایا‘: عمران خان کا الزام

گذشتہ روز لاہور میں وڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ ’جب پہلی بار ہماری حکومت ہٹائی گئی تو مجھے پتا چلا کہ مجھے قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے اور میں نے ان چار لوگوں کے نام بتا کر ویڈیو بنا دی اور کہا کہ اگر قتل کیا گیا تو اس میں وہ چار لوگ ملوث ہوں گے مگر وہ اپنے منصوبے سے پیچھے ہٹ گئے۔‘

انھوں نے کہا کہ پھر ان لوگوں نے پلان بی بنایا اور ایک مذہبی انتہاپسند کے ذریعے مجھے قتل کرانے کی کوشش کی جس کا مجھے پتا چلا تو میں نے اپنے جلسوں میں بھی اس کا ذکر کیا۔

عمران خان نے کہا کہ اب پلان سی بنا ہے جس کے پیچھے آصف زرداری ہیں، جس نے کرپشن کا پیسہ ایک دہشت گرد تنظیم پر لگایا جس میں ایجنسی کے لوگ سہولت کار ہیں اور تین اطراف سے یہ فیصلہ ہوا ہے جنھوں نے اگلی واردات کرنی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں قوم کو اس لیے بتا رہا ہوں کیونکہ جو پہلے چار نام دیے تھے ان کے ساتھ آصف زرداری کا نام بھی آئے گا۔ عمران خان کے مطابق جیسے ہی میں ٹھیک ہوں گا تو الیکشن مہم کے لیے نکلوں گا مگر مجھے کچھ ہوا تو قوم کو پتا ہونا چاہیے کہ اس میں کون ملوث ہیں۔

عمران خانے یہ بھی کہا تھا کہ ’اگر مجھے کسی نے قتل کردیا تو یہ لوگ کہیں گے کہ کسی مذہبی جنونی نے کیا ہے کیونکہ میں نے توہینِ مذہب کی ہے، مگر میں نے ایک ٹیپ بنا کر رکھی ہوئی ہے اور جس وقت مجھے کچھ ہوا تو وہ ٹیپ آجائے گی اور ان چار لوگوں کے نام قوم کے سامنے آئیں گے جنہوں نے بند کمروں میں یہ فیصلہ کیا

گذشتہ روز رہنما پیپلزپارٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے عمران خان کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آصف علی زرداری پر الزام تراشی کر کے عمران خان قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق عمران خان خود دہشت گردوں کے حامی اور طرف دار رہے ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ آصف علی زرداری پر جھوٹے الزامات لگا کر وہ حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق جھوٹے اور گمراہ کن بیانیے سے عمران خان مردہ سیاست کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں