امریکی ارب پتی اور سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا امریکا کو برطانیہ کے عوام کو ان کی ’ظالمانہ حکومت‘ سے آزاد کرانا چاہیے؟
یہ ایکس پول مسک اور برطانوی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان بڑھتی ہوئی تلخی کے بعد سامنے آیا ہے۔
ایلون مسک، جو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر بھی ہیں، نے برطانوی حکومت کے حوالے سے سخت بیانات دیے ہیں جس سے فریقین کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی۔یلون مسک نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں برطانیہ کی لیبر حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے بچوں کے ساتھ زیادتی کے اسکینڈلز سے نمٹنے کے طریقہ کار کو نشانہ بنایا تھا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک نے برطانیہ کی سیف گارڈنگ منسٹر جیس فلپ کو ریپ اور نسل کشی کی معافی دینے والا قرار دیا تھا۔
ایلون مسک نے برطانوی وزیراعظم پر بھی تنقید کرتے ہوئے ان پر گرومنگ گینگز کے خلاف کارروائی میں ناکام رہنے کا الزام لگایا تھا۔ان الزامات کے انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے صارفین سے برطانیہ کے عوام کو ’آزادی دلانے‘ کے بارے میں رائے مانگی۔
ایکس پول پر ایلون مسک نے لکھا کہ ’امریکا کو برطانوی عوام کو ان کے ظالمانہ حکومت سے آزادی دلوانی چاہیے‘۔
ایلون مسک کے اس ایکس پول پر اب تک 13 لاکھ سے زائد افراد رائے دے چکے ہیں جن میں سے اکثریت (58.6 فیصد) نے ’ہاں‘ جبکہ 41.4 فیصد افراد نے ’نہیں‘ کہا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک کے ان بیانات نے برطانیہ میں سیاسی حلقوں اور عوامی سطح پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے جبکہ کئی ماہرین نے ان تبصروں کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے