ساگودانہ: تمام گھرانے کی صحت کا قدرتی محافظ
ساگو دانہ چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے موتیوں جیسے دانے ہوتے ہیں۔ جنہیں دودھ یا پانی میں پکایا جاتا ہے۔یہ ایک درخت کے تنے سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ یہ کھجور سے مشابہت رکھنے والا ایک پام نما درخت ہوتاہے۔ جسے ساگو پام ( Sago Palm) کہا جاتا ہے۔ ہندی، پنجابی اور بنگالی میں سابو دانہ کہا جاتا ہے۔
درخت پر پھل آنے سے پہلے اس کا گودا کاٹ کر الگ کر لیا جاتا ہے اور پھر اسے خشک کر کے محفوظ کرتے ہیں۔ یہ گول دانے ہوتے ہیں جو بے بو اور سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔ اس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔
حکما اور اطبا نے ساگو دانہ کی افادیت اور بطور غذا اس کے استعمال کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
ساگو دانہ ملاکو کے جزیروں میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔جبکہ فلیگا نامی جزیرہ ساگو دانہ کی کاشت اور پیداوار کے حوالے سے مشہور ہے۔ اس کے علاوہ ساگو دانہ نیو گنی میں بھی کاشت کیا جاتا ہے۔
ساگو دانہ میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
ساگو دانہ کاربوہائیڈریٹ فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔اس میں پروٹین کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ وٹامن کے، وٹامن بی کمپلیکس، کیلشیم،پوٹاشیم، زنک، آئرن اورفائبر، فولک ایسڈسے بھرپور ہوتا ہے۔
ساگو دانہ کے طبی فوائد:
غذائیت سے بھر پور ساگودانہ کی افادیت سے سب ہی واقف ہے۔ یہ تقریباً دو ہزار برس سے انسان استعمال کرتا چلا آ رہا ہے۔ اس کے حیرت انگیز طبی فوائد بہت سے ہیں۔
ہڈیوں کی نشوونما:
کیلشیئم، آئرن اور فائبر سے بھر پور ساگودانہ ہڈیوں کی صحت اور مرمری ہڈیوں کی لچک کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے استعما ل سے تھکاوٹ دور ہوتی ہے۔ ساگودانہ کو بچوں کی ابتدائی غذا میں شامل کرنے سے بچوں کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور قد میں اضافہ ہوتا ہے۔
پیدائشی نقائص:
غذائی اجزا کی کمی اور غلط ادویات کا استعمال اکثر بچوں میں پیدائشی نقائص کا سبب بن جاتا ہے۔ ساگو دانہ میں پایا جانے والا فولک ایسڈ اور وٹامن بی 6 بجوں کی بہترین نشونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسی وجہ سے ماہرین حاملہ خواتین کو ساگو دانہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
پٹھوں کی افزائش:
ساگودانہ پروٹین کی بھر پور مقدار فراہم کرتا ہے۔ ساگودانہ کے استعمال سے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں اور متاثرہ پٹھوں کی افزائش ہوتی ہے۔ ساگو دانہ کو روز مرہ کی غذا میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
متوازن بلڈ پریشر:
ساگو دانہ پوٹاشیم کی بھر پور مقدار پائے جانے کے سبب خون کی گردش متوازن رکھتا ہے جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ ساگو دانہ کے استعمال سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔ بی پی کے مریضوں کے لیے ایک دن میں ایک کپ سادہ پکا ہوا ساگو دانہ تجویزکیا جاتا ہے۔ اس کے باقاعدگی کے استعمال سے با آسانی بلڈ پریشر کے مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
طاقت و توانائی کا ذریعہ:
ورزش یا دیگر سخت جسمانی سرگرمیوں میں زیادہ دیر تک مشغول رہنے والے افراد کے لیے ساگو دانہ بے حد مفید ہے۔ اس کے استعمال سے تھکن کم ہوتی ہے اور کمزوری دور ہوتی ہے۔ مسلز بنانے کے شوقین افراد اسے اپنے ناشتے میں شامل کر سکتے ہیں۔ دن کے آغاز میں اسے کھانے سے تا دیر بھوک کا احساس نہیں ہوتا اور انسان خود کو ہلکا اور طبیعت مثبت محسوس ہوتی ہے۔
وزن میں اضافہ:
وزن بڑھانے کے خواہشمند افراد ساگودانہ کا دودھ کے ساتھ روزانہ استعمال کر سکتے ہیں۔ ساگودانہ کھانے سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ جبکہ غذائی ماہرین ساگو دانے کو سپلیمنٹس سے بھی زیادہ صحت کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔
قد میں اضافہ:
اگر آپ بڑھنے والے بچو ں کوساگودانہ کھلائیں تو اسکے باقاعدہ استعمال سے آپکے بچوں کے قدمیں اضافہ ہوسکتاہے۔بچوں کے لئے یہ بے حد فائدہ منداورقد میں اضافہ کے لیے بہترین غذا ہے۔
نظام ہاضمہ:
نظام ہاضمہ اور آنتوں کی صحت کے لیے ساگو دانہ بے حد مفید ہے۔ اس سے معدے کے مسائل جیسے کہ قبض، بدہضمی اور گیس وغیرہ کے ساتھ کولیسٹرول کی سطح کو بھی بہتر بنا تا ہے۔ ساگودانہ جسم کی اضافی چربی بھی پگھلانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ساگودانہ کے استعمال کے طریقے:
اسے کھیر، پڈنگ، سوپ، کیک، پین کیک، بریڈ، کھچڑی اور بائنڈنگ یعنی کسی بھی غذا کو گاڑھا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
خالی دودھ یا پانی میں پکا کر بھی استعمال کیاجاسکتاہے اورگاڑھاہونے پر حسب ضرورت چینی ملا کر استعمال کریں۔
بچے اگر اسے کھانا پسند نہ کریں تو ساگو دانہ کو دودھ میں ابال کر چھان کر الگ کر لیں، اب یہ دودھ بچوں کو پلایا جا سکتا ہے۔
اسے آلو میں ملا کر اس کے کٹلس بھی بنائے جا سکتے ہیں۔!
پوسٹ اچھی لگے تو پیج کو لائیک کریں اور صدقہ جاریہ سمجھ کر آگے لوگوں کو بھی بتائیں ۔
*❣ﺧَﻴﺮُﺍﻟﻨَّﺎﺱِ ﻣَﻦ ﻳًﻨﻔَﻊُ ﺍﻟﻨَّﺎﺱ❣*